اسلام آباد میں روبوٹ کے ذریعے کووڈ-19 ٹیسٹ کی پہلی لیبارٹری کا افتتاح
پاکستان میں پہلی بار کورونا وائرس کے ٹیسٹ کی تعداد میں اضافے کے لیے برطانیہ کی کمپنی فیوچر ٹرسٹ اینڈ اوپینسل کے تعاون سے روبوٹ کے ذریعے کووڈ-19 ٹیسٹ کی لیبارٹری کا افتتاح کردیا گیا۔
پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر کرسچین ٹرنر نے اسلام آباد میں فیوچر لیبارٹری کا افتتاح کیا جہاں روزانہ 2 ہزار ٹیسٹ کیے جاسکتے ہیں۔
غیر منافع بخش تنظیم (این پی او) فیوچر ٹرسٹ نے جے ایس گروپ کے ساتھ مل کر پاکستان میں لیبارٹری قائم کی جس کے لیے برطانیہ کی اوپینسل کی تیار کردہ ٹیکنالوجی استعمال کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق این پی او غربت کے باعث پیدا ہونے والے مسائل کی داد رسی کے لیے جدید ٹیکنالوجی استعمال کرنا چاہتی ہے۔
موبائل کووڈ-19 بائیو سیفٹی کے لیول ٹو پلس سہولت سے آراستہ ہے اور آئی ایس او 15189 کے اسٹینڈرڈ کے مطابق تعمیر کی گئی ہے اور کووڈ-19 آر ٹی-کیو پی سی آر ٹیسٹ کی صلاحیت رکھتی ہے۔
جدید ٹیکنالوجی سے لیس لیبارٹری میں 5 روبوٹ کام کریں گے اور ان کو آپریٹ کرنے کے لیے مختلف اوقات میں 6 افراد کی خدمات لی جائیں گی۔
کرسچین ٹرنر نے افتتاحی تقریب سے خطاب میں اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ لیبارٹری ‘برطانیہ اور پاکستان کے عوام کے درمیان قائم رشتے کی واضح مثال ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘برطانیہ کو کووڈ-19 سے نمٹنے کی خاطر ویکسین کی تیاری اور عالمی سطح پر تقسیم جیسے اقدامات کے لیے صف اول میں کام کرنے پر فخر ہے’۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ ‘یو کے ایڈ کے ذریعے پاکستان کو وسیع پیمانے پر کووڈ ریلیف فراہم کرنے پر’ خوش ہے۔
برطانوی ہائی کمشنر نے بیرونی سرمایہ کاری کے اعزازی سفیر علی جہانگیر صدیقی کا ‘منصوبے کے حوالے سے فعال کردار ادا کرنے’ پر شکریہ ادا کیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں انہوں نے وزیراعظم کےمعاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان، اوپنسل یوکے اور جے ایس گروپ کو ‘پاکستان میں بہترین خود کار لیبارٹری’ قائم کرنے پر مبارک باد دی۔
A technological collaboration between ?? & ?? to create the best automated lab in Pakistan, accelerating Covid testing. Mubarak to @OpenCellLondon @jsblpak @fslsltn #BeatThisTogether pic.twitter.com/mZFKJkPuTM
— Christian Turner (@CTurnerFCDO) November 11, 2020
تقریب میں موجود علی جہانگیر صدیقی نے منصوبے کے لیے تعاون پر ٹرنر کا شکریہ ادار کیا اور کہا کہ ‘پاکستان اور برطانیہ کی کمپنیوں کی شراکت داری کی اہمیت صرف اس لیے نہیں کہ دونوں ممالک قریب ہیں بلکہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لائف سائنسز میں شراکت داری ہے جس کی اس وقت دنیا کو ضرورت ہے’۔
فیوچر لیبارٹری کے شعبہ مالیکیولر بیالوجی کے سربراہ ڈاکٹر عظیم بٹ نے بھی دونوں کمپنیوں کی شراکت داری کا خیر مقدم کیا۔
ڈاکٹر عظیم بٹ کا کہنا تھا کہ ‘کووڈ-19 سے جنگ میں سائنس کے میدان میں جدت پر کام کے لیے جے ایس بینک اور فیوچر ٹرسٹ جیسی تنظیموں کا تعاون باعث اطمینان ہے’۔
جے ایس بینک نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ‘فیوچر لیبارٹری کے افتتاح میں شراکت داری پر ہمیں خوشی ہے’ اور اس سے ملک میں ٹیسٹ کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔
We are pleased to be a strategic partner in the launch of Future Labs - a robotic Covid-19 testing laboratory capable of conducting 2000 PCR tests per day at low-cost.#JSBank #BarhnaHaiAagey #BeatThisTogether #FutureLabs https://t.co/Q4o1nxPENe
— JS Bank (@jsblpak) November 12, 2020
پاکستانی حکام ملک میں کورونا کے کیسز میں اضافے پر دوسری لہر کے حوالے سے خبردار کرچکے ہیں اور ٹیسٹ کی شرح میں اضافہ کرنے پر بھی توجہ دے رہے ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان میں 26 فروری کو پہلا کیس سامنے آیا تھا جس کے بعد اپریل میں برطانیہ سے کورونا سے متعلق اقدامات کے لیے پاکستان 26 لاکھ پاؤنڈ فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
پاکستان میں اس وقت کورونا کیسز کی مجموعی تعداد 3 لاکھ 49 ہزار 992 ہے جبکہ کورونا سے 7 ہزار 55 اموات ہوئی تاہم 3 لاکھ 20 ہزار 849 افراد صحت یاب ہوئے۔
No comments
Thnak For FeedBack!!!