آم کے پتوں سے دمہ اور ذیابیطس کاعلاج - vid4live

Header Ads

آم کے پتوں سے دمہ اور ذیابیطس کاعلاج

شوگر میں آم کے پتوں کا استعمال
ذیابیطس یعنی شوگر کے دوران غذا ؤں کے حوالے سے بہت زیادہ احتیاط کرنا پڑتی ہے اور اسے کنٹرول کرنا بظاہر ناممکن لگتا ہے۔مگر ایک قدیم چینی طریقہ کار اس لاعلاج مرض کے علاج (کنٹرول میں رکھنے) کی کنجی ثابت ہوسکتا ہے۔

آم کے درخت کے پتے خصوصاً ایکسٹریکٹ کے ساتھ صدیوں سے دمہ اور ذیابیطس کے علاج کے لیے استعمال کیے جارہے ہیں۔ آم کے یہ پتے ضروری وٹامنز اور نیوٹریشن سے بھرپور ہوتے ہیں جو کہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اس مرض کو کنٹرول کرنا زیادہ آسان بنادیتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق ان پتوں میں موجود ایکسٹریکٹ انسولین کی تیاری اور گلوکوز کی تقسیم کو بہتر بناتا ہے جبکہ بلڈ شوگر لیول کو موثر طریقے سے مستحکم کرتا ہے۔یہ پتے پیسٹین، وٹامن سی اور فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں جو کہ صحت کے لیے نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح بھی کم کرتے ہیں۔

یہ پتے ذیابیطس کی علامات جیسے رات کو اکثر پیشاب آنا، وزن میں غیرمتوقع کمی اور نظر دھندلانے وغیرہ کو بھی کم کرتے ہیں ۔رپورٹ کے مطابق اگر کسی کو ذیابیطس کا مرض نہ بھی ہو تو بھی یہ کرشماتی پتے طبی لحاظ سے فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں جس کی وجہ ان میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس کی بہت زیادہ مقدار ہے، جو کہ جسم سے زہریلے مواد کے اخراج اور الرجی سے تحفظ دیتے ہیں۔۔

طریقہ استعمال :

ان پتوں کو استعمال کرنے کے لیے دس سے پندرہ پتے پانی میں ابالیں اور رات بھر کے لیے چھوڑ دیں۔
صبح ناشتے سے پہلے اسے چائے کی شکل میں پی لیں۔
اس کو دو سے تین مہینے تک اپنانے پر ذیابیطس کے مرض کی شدت میں نمایاں کمی محسوس ہوگی۔



No comments

Thnak For FeedBack!!!

Powered by Blogger.