عراق میں زیرِ آب چھپا 3400 سال پرانا شہردریافت
کردستان آرکیالوجی آرگنائزیشن کے ماہرین آثار قدیمہ اور جرمنی کی یونیورسٹی آف فریبرگ اور یونیورسٹی آف ٹوبینگن کے ماہرین آثار قدیمہ کی ایک ٹیم نے وسیع شہر کے بڑے حصوں کی کھدائی کی جس میں ایک محل، دیواروں اور میناروں پر مشتمل بڑی عمارتوں، کثیر المنزلہ اسٹوریج بلڈنگ اور ایک صنعتی کمپلیکس دریافت کیا گیا۔
فریبرگ یونیورسٹی نے اپنی پریس ریلیز میں کہا کہ عراق اور خاص طور پر ملک کا جنوبی حصہ مہینوں سے شدید خشک سالی سے متاثر ہے جس کی وجہ سے فصلوں کو خشکی سے بچانے کے لیے دسمبر سے موصل کے ذخائر سے بڑی مقدار میں پانی نکالا جا رہا ہے۔
پانی کی سطح میں کمی کی وجہ سے عراقی کردستان کے کیمون خطے پر واقع کانسی کے زمانے کا شہر دوبارہ نمودار ہوا جو کئی دہائیوں پہلے ڈوب گیا تھا۔
سائنسدانوں نے عراقی کرد علاقے دوہوک میں ڈائریکٹوریٹ برائے نوادرات اور ورثہ کے تعاون سے شہر کا تجزیہ کیا۔
No comments
Thnak For FeedBack!!!