مشتبہ لائسنس: غیر ملکی ائیر لائنز کا بھی پاکستانی پائلٹس کے خلاف مبینہ کارروائی کا آغاز
تفصیلات کے مطابق مشتبہ پائلٹس لائسنس کے اثرات نمایاں ہونے لگے ، غیر ملکی ائر لائنز نے بھی پاکستانی ملازمین کے خلاف مبینہ کارروائی کا آغاز کر دیا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کویت ائیرویز نے 7 پاکستانی پائلٹس اور 56 انجئنیر کو گراونڈ کر دیا جبکہ قطر، اومان ائیر اور ویتنام ائیر میں موجود پاکستانی پائلٹ انجئنیرز، گراونڈ ہینڈلنگ اسٹاف کی فہرستیں تیار کرلی ہیں ، فہرست میں موجود ناموں کو پاکستانی اتھارٹیز کی رپورٹ موصول ہونے تک مبینہ طور سے گراونڈ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سی ای او پی آئی اے نے اصل لائسنسز کے حامل پائلٹس کے حوالے سے مختلف سفارتخانوں اور بین القوامی ایوی ایشن اتھارٹیز کو خطوط ارسال کردئیے ہیں، خط میں مشتبہ پائلٹس کو گراونڈ کرنے اور اصل لائسنسز کے حامل پائلٹس کے پروازیں بدستور آپریٹ کرنے کا بتایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان نے انکشاف کیا تھا کہ پی آئی اے سمیت دیگر ایئر لائنز میں مشکوک پائلٹس کی تعداد 262 ہے، ماضی میں قومی ایئرلائن کے جن پائلٹس کے خلاف تحقیقات ہوئیں انھیں پچھلی حکومتوں نے ملازمتیں دیں۔
انھوں نے کہا تھا کہ پائلٹس کے خلاف جو انکوائری ہوئی وہ 2018 سے پہلے کے لوگ ہیں، پی ٹی آئی حکومت نے پی آئی اے میں کوئی نئی بھرتی نہیں کی۔
بعد ازاں ایوی ایشن ڈویژن نے پی آئی اے کے 141،ائر بلو کے 9 اور سرین ائر کے 10 پائلٹس کے لائسنز کو مشتبہ قرار دے کر انہیں فوری گراؤنڈ کرنے کے احکامات جاری کردیے تھے۔
خیال رہے امریکی چینل نے پاکستان میں پائلٹس کی ڈگری کے معاملے کو اٹھایا ، ۔سی این این کے رچرڈکوئسٹ نےکہا یہ ہوابازی کی تاریخ کی غیرمعمولی کہانی ہے، جہازوہ اڑارہے ہیں ، جنہیں اڑانا نہیں چاہیے،یہ فراڈہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک خود تسلیم کررہاہے کہ کمرشل پروازکےپائلٹس کےلائسنس جعلی ہیں، یہ ناقابل یقین ہے، اس سے پاکستان میں ائیرلائنزکے محفوظ ہونے پرسوال اٹھتے ہیں۔
No comments
Thnak For FeedBack!!!