سردیوں کی خوراک
سردی کا موسم آتے ہی الماریوں اور ٹرنکوں میں سے سوئیٹر ،جرسیاں اور کمبل ولحاف نکلنے شروع ہو جاتے ہیں ۔گرمی کے برعکس سردی کے لیے خاصا اہتمام کیا جاتا ہے۔
ٹھنڈی راتوں میں روئی کے موٹے موٹے لحافوں میں لیٹ کر چلغوزے اور مونگ پھلیاں کھانا، صبح صبح دانت کٹکٹاتے ہوئے اٹھنا اور ہاتھ منھ دھو کر لرز تے ہاتھوں سے ناشتا کرنا وغیرہ ایسے معمولات ہیں ، جو صرف سردیوں کے لیے ہی مخصوص ہیں ۔
گرمی اور سردی کے اثرات ہمارے جسم پر بھی مرتّب ہوتے ہیں ۔
گرمیوں میں ہمارا نظامِ ہضم کم زور ہوجاتا ہے۔
اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ دورانِ خون ہمارے جسم کے بیرونی حصوں کی جانب مائل رہتا ہے ، یعنی ہاتھ پیروں کی رگوں میں خون زیادہ مقدار میں گردش کرتا ہے ، تاکہ پسینا وافر مقدار میں جِلد سے خارج ہوتا رہے اور جسم کا اندرونی حصہ ٹھنڈا رہے ، لیکن جب سردیوں میں جسم بیرونی سردماحول سے خود بخود ٹھنڈا رہتا ہے تو ایسی صورت میں جسم کی حرارت کو زیادہ سے زیادہ مقدار میں محفوظ رکھنے کے لیے دورانِ خون اندرونی اعضا کا رخ کرلیتا ہے۔
No comments
Thnak For FeedBack!!!