سپریم کورٹ نے قلت اور ڈیمز کی تعمیر سے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری کردیا - vid4live

Header Ads

سپریم کورٹ نے قلت اور ڈیمز کی تعمیر سے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری کردیا

سپریم کورٹ نے قلت اور ڈیمز کی تعمیر سے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری کردیا
سپریم کورٹ نے پانی کی قلت اور ڈیمز کی تعمیر سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے۔ میں پانی کی اہمیت سے متعلق قرآن و حدیث کے حوالے بھی دیئے گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے پانی کی قلت سے متعلق کیس کا تحریری حکم جاری کردیا ہے۔ چیف جسٹس نے 26 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ خود تیار کیا ہے۔

تحریری فیصلے کے مطابق عدالت نے کہا کہ دنیا کی تمام معیشتوں کا انحصار پانی پر ہے۔ کچھ سالوں سے گلیشئر کا پگھلنا شدت اختیار کرگیا ہے۔ گلیشئر پگھلنے کا عمل آئندہ بھی جاری رہے گا۔فیصلے میں کہا گیا ہے پاکستان زرعی ملک ہے جس کے پیش نظر پانی کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔ اس وقت ملک میں زندگی کی بقاء کیلئے پانی کی سخت ضرورت ہے تاہم پانی کی قلت اور مستقبل میں ضرورت پرسب متفق ہیں۔

تحریری فیصلے میں میں کہا گیا ہے کہ پانی کے استعمال کی قیمت لی جائے تاکہ پانی کا استعمال ذمہ داری سے ہو۔ پانی کے استعمال کا تخمینہ لگانے کیلئے انڈس ریور اتھارٹی میٹر لگائے جائیں۔ بارش کا پانی جمع کرکے استعمال کرنے کی حکمت عملی اختیار کی جائے۔ پانی کے کفایت شعاری سے استعمال کیلئے آگاہی مہم چلائی جائے۔تحریری فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ دنیا میں پای ذخیرہ کرنے میں پاکستان کا شمار آخری نمبر پر ہے۔ ملک میں آبی وسائل کے تحفظ کیلئے اقدامات نہیں کیے گئے۔ دیا میربھاشا ڈیم کی منظوری ای سی سی نے دی ہے۔ اس سے قبل 15 ستمبر کو چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ میں نے آرٹیکل 6 کامطالعہ شروع کر دیا ہے، جس نے ڈیم روکنے کی کوشش کی ان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کروں گا۔

سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے زیر زمین پانی نکال کر منرل واٹر بنانے والی کمپنیوں سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔ اس سلسلے میں وفاقی حکومت کے وکیل اور ایم ڈی واسا سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت وفاقی حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کمپنیاں حکومت کو پچیس پیسے فی لیٹر ادا کرکے پچاس روپے فی لیٹر فروخت کررہی ہیں جب کہ ایم ڈی واسا نے بتایا کہ دوہزار اٹھارہ سے قبل پانی فروخت کرنے والی کمپنیاں زمین سے مفت پانی نکال رہی ہیں، اس پر چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پانی بیچنے والی کمپنیاں حکومت کےساتھ پانی نکالنے کا ریٹ طے کر لیں۔دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ دیکھنا ہو گا کہ منرل واٹر میں منرلز ہیں بھی یا نہیں، میں گھر میں خود نلکے کا پانی ابال کر پیتا ہوں کیونکہ میری قوم یہ پانی پی رہی ہے، غریب آدمی آج بھی چھپڑ کا پانی پینے پر مجبور ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پانی اب سونے سے بھی زیادہ مہنگا ہے اس کی ڈکیتی کسی صورت نہیں ہونے دیں گے،جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ایک بات بتا دوں ماسوائے قوم کی خدمت میرا کوئی مقصد نہیں، میں نے آرٹیکل چھ کامطالعہ شروع کر دیا ہے، جس نےڈیم روکنے کی کوشش کی ان کے خلاف آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی کروں گا۔عدالت نے منرل واٹر کی تمام بڑی کمپنیوں کےسی ای او کو کل صبح گیارہ بجے طلب کر لیا ہے۔



No comments

Thnak For FeedBack!!!

Powered by Blogger.